آنکھوں کے جھرنے پتھرائے لگتے ہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreآنکھوں کے جھرنے پتھرائے لگتے ہیں
سارے منظر اب دھندلائے لگتے ہیں
اپنے چہرے کی شادابی ہوا ہوئی ہے
اور ہم کمہلائے کمہلائے لگتے ہیں
لگتا ہے جیون کی بہاریں بیت گئیں
خزاں رسیدہ اور زردائے لگتے ہیں
کہاں سے ہم لے آئیں بیتے لمحوں کو
جن کو پا کر سب اترائے لگتے ہیں
عظمٰی شاید وقت رخصت آ پہنچا ہے
یوں کہ ہم بولائے بولائے لگتے ہیں
More General Poetry






