آنکھوں کے جھرنے پتھرائے لگتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

آنکھوں کے جھرنے پتھرائے لگتے ہیں
سارے منظر اب دھندلائے لگتے ہیں

اپنے چہرے کی شادابی ہوا ہوئی ہے
اور ہم کمہلائے کمہلائے لگتے ہیں

لگتا ہے جیون کی بہاریں بیت گئیں
خزاں رسیدہ اور زردائے لگتے ہیں

کہاں سے ہم لے آئیں بیتے لمحوں کو
جن کو پا کر سب اترائے لگتے ہیں

عظمٰی شاید وقت رخصت آ پہنچا ہے
یوں کہ ہم بولائے بولائے لگتے ہیں

Rate it:
Views: 374
08 Apr, 2014