جی کرتا ہے تیری حسین آنکھوں سے چرا لوں یہ ویرانی اور بہار کے سارے رنگ اتر آئیں تیری ویران آنکھوں میں نہ احساس زیاں رہے مجھے نہ بے وفائی کا گماں رہے تجھے میرے بازو بھی سمٹ آئیں تیرے گرد اور لوٹ آئیں وہ حسیں لمحے جو کھو گئے تھے