Add Poetry

آنگن کا پیڑ

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

کڑی دھوپ میں جب
سارا عالم جلتا تھا

میرے آنگن کا پیڑ
مجھ پر سایہ کرتا تھا

اس پر آگ برستی تھی
اور میں محفوظ ہوتا تھا

اس کی ٹھنڈی چھاؤں میں
لمبی تان کے سوتا تھا

وہ کل تھا جو اب بیت گیا
اس کل کا قرض چکانا ہے

مجھے بھی اب گھر کے آنگن میں
سائے کی طرح لہرانا ہے

آنگن کا پیڑ بن جانا ہے
آنگن کا پیڑ بن جانا ہے

Rate it:
Views: 631
19 Aug, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets