Add Poetry

آنے کا پتہ اور نہ جانے کا پتہ ہے

Poet: صہیب اکرام By: صہیب اکرام, لاہور

آنے کا پتہ اور نہ جانے کا پتہ ہے
اے بےخبری، تیرے ٹھکانے کا پتہ ہے؟

دل میں ہے کسی لمحۂ تسکین کی خواہش
اور آنکھ میں اک خواب سہانے کا ہتہ ہے

اس حال میں یاں کیا ہو بھلا فکر شب و روز
اب دل کو تو بس رنج کمانے کا ہتہ ہے

اب شہر کے رستے بھی بہت پھیل گئے ہیں
اب کس کو یہاں کس کے ٹھکانے کا پتہ ہے

اس شورش ہجراں میں جو یہ راکھ بچی ہے
اس راکھ میں اک درد پرانے کا پتہ ہے

اس دور میں اتنا ہی غنیمت ہے ہمیں تو
اک وعدۂ شب یاد دلانے کا ہتہ ہے

کس طور سے ملتے ہیں صہیب اہل نگر بھی
جیسے کہ انہیں میرے فسانے کا پتہ ہے

Rate it:
Views: 439
08 Sep, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets