آواز دو مجھے
یاس کی گہرائیوں میں ھوں
صبر کی کٹھنائیوں میں ھوں
آواز دو مجھے
سرد رویوں کی زد میں ھوں
جب سے تیری محبت کی حد
میں ھوں
آواز دو مجھے
نکل آؤں بد گمانی کی بھول
بھلیوں سے
میٰں بھی گزروں محبت کی
گلیوں سے
آواز دو مجھے
وفا کے شجر کو آگ سی لگی ھے
میرے اشکوں سے نہ ابھی تک
جو بجھی ھے
آواز دو مجھے
میری روح بھی ھو گئی ھے
کرچی کرچی
میری ذات بھی تو ھے
بکھری بکھری
آواز دو مجھے
دشت کے ریزوں میں ھو گئی
گم ھوں
ڈھونڈ لو! کہ اب میں
میں نہیں تم ھوں
آواز دو مجھے
مان لو ! تمہارے لئے میری سچی چاھت ھے
تجھ سے وابستہ میری ھر خوشی
و راحت ھے
آواز دو مجھے
اپنی بے دردیوں سے بچا لو مجھ کو
بکھر رہی ھوں تنکہ تنکہ شاھین
سنبھا لو مجھ کو