آپ جب سے مرے ہم سفر ہو گئے
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow آپ جب سے مرے ہم سفر ہو گئے
راستے خود بخود مختصر ہو گئے
سپنے اونچی اڑانوں کے سپنے رہے
سازشوں کی نظر بال و پر ہو گئے
حق بیانی جو کی بد گمانی بڑھی
ان کی جیسی کہی معتبر ہو گئے
منزل عشق تھی بس ترا در صنم
تیرا در چھوٹا ہم دربدر ہو گئے
راہ الفت ہمیں راس آئی نہیں
تنگ ہم پر سبھی رہگذر ہو گئے
جرم کا تو ہوا بعد میں ارتکاب
نامزد پر کئ پیشتر ہو گے
اک ذرا بھی نہ پگھلا وہ سنگدل حسن
سارے شکوے گلے بے اثر ہو گئے
More General Poetry






