Add Poetry

آپ ہی اپنا تماشائی ہوں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

آپ ہی اپنا تماشائی ہوں
میں مبصر ہوں کہ سودائی ہوں

نہ کوئی چاند، نہ تارا، نہ امید
میں مجسم شبِ تنہائی ہوں

ہے سفر شرط مجھے پانے کی
میں کہ اک لالۂ صحرائی ہوں

سیدھے رستے پہ چلوں تو کیسے
بھولی بھٹکی ہوئی دانائی ہوں

مجھ سے خود کو نہ سمیٹا جائے
اور خدائی کا تمنائی ہوں

میرے ماضی کے اندھیروں پہ نہ جا
صبحِ آئندہ کی رعنائی ہوں

کاش یہ جانتا دشمن میرا
میں ہر انسان کا شیدائی ہوں

میں پہاڑوں کی خموشی ہوں ندیم
اور میں بحر کی گویائی ہوں

Rate it:
Views: 331
07 Nov, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets