اب اس سے شکایت بھی تو بےکار لگے ہے

Poet: By: Tariq Baloch, hub chowki

اب اس سے شکایت بھی تو بےکار لگے ہے
ہر بول میرا جسکو اک تلوار لگے ہے

مغموم پر شان سا گلبار لگے ہے
چہرہ تیرا ہر صبح کا اخبار لگے ہے

بھائیَ سے یہاں بھائی بھی بیزار لگے ہے
پھر کون کسی کا یہاں غمخوار لگے ہے

کیا ہو گیا اس دور کے انسان کو یارب
ہر ایک یہاں زست سے بیزار لگے ہے

آجا کہ یہ شب مجھے ڈس جائے گی ورنہ
ہر لمحہ تیرے ہجر میں دشوار لگے ہے

دعویٰ تھا اُسے اپنی مسیحائی کا لیکن
یوسف وہ مسیحا بھی بیمار لگے ہے

Rate it:
Views: 556
11 Dec, 2010