اب تو چلا د و باد صباء ، باد سموم سے گھبر ا گئے ہیں ہم
Poet: Humera Sajid By: Humera Sajid, Lahoreاب تو چلا د و باد صباء ، باد سموم سے گھبر ا گئے ہیں ہم 
 دے د و اب تو دنیا میں عزت ، نا کا میو ں سے گھبرا گئے ہم 
 ہمیں بھی کامیابیاں ، مسرت ، سکون کی دولت دے دے 
 بے سکون زندگی ہے ، ہماری ، سیدھی راہ سے جو بھٹک گئے ہم 
 تیرے محبوب کی اُمت ، ذلیل و خوار ہو رہی ہے دنیا میں 
 بدل دے اب تو مسلمان کی قسمت ،بڑی ذلت اُٹھا چکے ہیں ہم 
 میرا کہا نہ مانو ، معاف کر دوں گا میں تمھارا یہ گنا ہ 
 میرے محبوب کی بات ، نہ مانو تم ، یہ برداشت نہیں کر سکتے ہیں ہم 
 بہت کہہ چکا ، بہت سمجھا چکا ، اب آجاؤ میرے محبو ب کے راستے پر 
 لیکن نہ مانو ایک بھی ہماری بات تم اور چاہتے یہ ہو ، دنیا کا تاج تمھارے سر پر سجا دیں ہم 
 کچھ پانے کے لیے بہت کچھ کھونا پڑتا ہے ، غفلت کی میٹھی نیند سے بیدار ہونا پڑتا ہے 
 سکھ آرام چھو ڑ کر کانٹوں پر چلنا پڑتا ہے ورنہ عمر بھر غلام بن کر رہنا پڑتا ہے 
 نہ بدلی اگر تم نے اپنی ڈگر ، تو ساری عمر رکھیں گے ، دوسری قوموں کا غلام تمھیں ہم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 