اب تو کچھ بھی میرے پاس نہیں
کہ تیری یاد بھی مجھے راس نہیں
دوستی تجھ سے کی جب میں نے
سب نے کہا میں بندہ شناس نہیں
جانے کتنے غم عمر بھر کا سرمایہ بنے
پھر بھی خوش ہوں میں اداس نہیں
ہیں تیرے شہر کی عنا ئتیں آج بھی
تن پہ زخموں کے سوا لناس نہیں
کیا ہو گیا ہے تیری دنیا کو اے خدا
یہاں کسی کو کسی کا احساس نہیں
مرتا ہوں تو مر جاؤں میں بھی شاکر
میں وہ ہوں جو کسی کے لئے خاص نہیں