اب جو آٸی ھے تو ویسے نہیں جانے والی
Poet: غنی الرحمن انجم By: غنی الرحمن انجم, Karachiاب جو آئی ہے تو ویسے نہیں جانے والی
 تیز بارش میں ہوا شور مچانے والی
 
 وہ جو روٹھا ہے تو افسوس مجھے ہے لیکن
 بات کوئی بھی نہ تھی روٹھ کے جانے والی
 
 ایک صورت نے پریشان کیٸے رکھا ہے
 ایک صورت ہے مری نیند اڑانے والی
 
 ہم مزاجی کا یہ عالم ہے کہ اک دوجے سے
 بات کرتے ہی نہیں بات بڑھانے والی
 
 کام دنیا کے مکمل کیئے جاتے ہیں کہ اب 
 ایک ہستی ہے ہمیں پاس بلانے والی 
 
 تادم حشر رہے گی وہ ہدایت کی کتاب
 تادم حشر ہمیں راہ دکھانے والی
 
 ساری دنیا سے الگ اس کی طبیعت انجم
 کوئی عادت ہی نہیں اس میں زمانے والی
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 