اب جو چپ سادھ لی ہے تو چپ رہنے دیجیے

Poet: Ayesha Arshad Khokhar By: Ayesha Arshad Khokhar, Satrah Sialkot

اب جو چپ سادھ لی ہے تو چپ رہنے دیجیے
ہم جو بولے تو بہت بڑا تماشا ہو گا

اب جو بات چھڑی حق کی تو سنیے پھر
یہاں ہر ظلم کے بدلے کا تقا ضا ہو گا

اک ہم ہی نہیں مجرم اس محفل معتبر میں
اپنے ضمیر سے کوئ اور بھی منہ چھپاتا ہو گا

یہ لوگ جو اجنبی بنے پھرتے ہیں
ہم جو بگڑے تو ہر شخص شناسا ہو گا

ہر فیصلہ منظور ہمیں لیکن انصاف کیجیے
پھر ہر محترم بھی حق دار سزا کا ہو گا

بہت بار سن لیا لفظ بے وفائی ہم نے
رکھیے ترازوآج حساب وفا کا ہو گا

Rate it:
Views: 1437
26 May, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL