اب سانپ کے
Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birminghamسانپ کےزہر سےبہت کم لوگ مرتےہیں
اب تو انسان ہی انسانوں کو ڈستے ہیں
ہم زہریلےناگ کی کہاں پرواہ کرتےہیں
آستین میں چھپےسانپوں سےڈرتےہیں
ناگ کےبچےتو سامنےسےوارکرتےہیں
مگرآستین کےسانپ چھپ کر ڈستےہیں
جو لوگ اس طرح کےکام کرتےہیں
وہ کب سچی پاتوں پہ کان دھرتے ہیں
More General Poetry






