اب سوچتا ہوں کاش تیری آرزو نہ کرتا

Poet: Abdul Waheed Sajid By: Abdul Waheed Ghori, DUNYAPUR, DISTRICT LODHRAN

اب سوچتا ہوں کاش تیری آرزو نہ کرتا
میں تجھ کو دیکھنے کی کبھی جستجو نہ کرتا

مجھ کو خبر جو ہوتی تیری بے رخی کی جاناں
میں مر تو جاتا تجھ سے کبھی گفتگو نہ کرتا

تو پتھر بن گیا ہے پہلے یہ جان لیتا
کوئی بھی بات دل کی تیرے روبرو نہ کرتا

گر تیرے لوٹ آنے کی تھوڑی امید ہوتی
میں دل کے ارمانوں کا اپنے لہو نہ کرتا

اب آیا ہے سمجھ میں اس عشق کا خلاصہ
میرے پاس زر جو ہوتا، بیوفائی تو نہ کرتا

تم نے کہا تو ہوتا میں بیوفا ہوں ساجد
تجھے بھول جاتا شاید آنکھیں نمو نہ کرتا

Rate it:
Views: 698
17 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL