اب شہر میں کوئی بھی پیاسا نہیں باقی
Poet: SHABEEB HASHMI By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobarاجاڑا ھے ھواؤں نے کوئی اثاثہ نہیں باقی
اس کرب کی شدت میں کوئی دلاسہ نہیں باقی
تیرے در پہ جو ٹہرا ھے وہ واپس نہیں آیا
اب خیرات کسے دیں گے کوئی کاسہء نہیں باقی
دیوانے تیرے حسن کے ہیں تیری پناہ میں
اب شہر غریباں میں کوئی اچھا نہیں باقی
منصف نے بھی بڑے کرب سے ھے قلم کو توڑا
اب کس کو گواہ مانیں کہ کوئی سچا نہیں باقی
بانٹا ھے دریاؤں نے پانی بھی کچھ ایسے
اب شہر میں کوئی بھی پیاسا نہیں باقی ۔۔۔۔۔۔۔
More General Poetry






