اب محبت کی وکالت نہیں کی جا سکتی

Poet: Wasi Shah By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اب محبت کی وکالت نہیں کی جا سکتی
شہر بھر سے توعداوت نہیں کی جا سکتی

میرا چہرہ، میری آنکھیں ہیں سلامت اب بھی
کون کہتا ہے وضاحت نہیں کی جا سکتی

بات یہ ہے کہ کوئی ٹوٹ کے چاہے تو سہی
ہر کسی سے تو محبت نہیں کی جا سکتی

آنکھ کہتی ہے کہیں اور چلے جائیں ہم
دل یہ کہتا ہے کہ ہجرت کی نہیں جا سکتی

لوح دل پر یہی تحریر لکھی ہے وصی
عشق والوں کو نصیحت کی نہیں جا سکتی

Rate it:
Views: 1127
23 Sep, 2011