اب ملنے ہمیں آئے گا دلدار کہیں پر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

در اپنا کہیں پر ہے تو دیوار کہیں پر
اب ملنے ہمیں آئے گا دلدار کہیں پر

اب کون تجھے دیکھے گا چھپ چھپ کے جہاں سے
تڑپے گا ترے ہجر میں بیمار کہیں پر

اس دل میں ابھی ایک تمنا ہے پرانی
آئے گا کبھی ملنے جفا کار کہیں پر

کل ست وہ مری کال بھی سننے سے رہا ہے
مصرو ف بہت لگتا ہے غم خوار کہیں پر

اس عشق کی راہوں میں مشکل بھی بڑی ہے
اظہار کہیں پر ہے انکار کہیں پر

میں ہجر کی قیدی ہوں یا حالات کی ماری
وشمہ وہ ستم گر ہے وہ اس پار کہیں پر
 

Rate it:
Views: 509
16 May, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL