اب نگاہ شوق میں میرے لیے نفرت سہی

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

اب نگاہ شوق میں میرے لیے نفرت سہی
تجھ سے ملنے کے لیے دل میں مرے حسرت سہی

جی ہی لوں گا دوست میں رسوائیوں کے ساتھ بھی
گر نہیں عزت کوئ دنیا میں تو ذلت سہی

کیسے سمجھوتہ کروں اپنی انا کے ساتھ میں
مال و دولت نہ سہی تقدیر میں غربت سہی

پا نہیں سکتا تجھے میں آہ میری بے بسی
اے مری محبوب ! تجھ سے اس قدر الفت سہی

اس سے زاہد کوئ نہ کوئ تعلق تو رہے
بے رخی و بے وفائ دوست کی فطرت سہی

Rate it:
Views: 458
25 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL