اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں

Poet: Fazli By: uzma ahmad, Lahore

اب وہ مہکی ہوئی سی رات نہیں
بات کیا ہے کہ اب وہ بات نہیں

پھر وہی جاگنا ہے دن کی طرح
رات ہے اور جیسے رات نہیں

بات اپنی تمہیں نہ یاد رہی
خیر جانے دو کوئی بات نہیں

پھر بھی دل کو بڑی امیدیں ہیں
گو بظاہر تواقعات نہیں

عشق ہوتا ہے خودبخود پیدا
عشق کے کچھ لوازمات نہیں

ایسے فضلی کے شعر کم ہوں گے
جن میں کچھ دل کی واردات نہیں
 

Rate it:
Views: 417
27 Sep, 2012