اب ہمیں واسطہ نہیں رکھنا
تم سے کچھ رابطہ نہیں رکھنا
جو تعلق ہمارے درمیاں تھا
وہ قائم باخدا نہیں رکھنا
جب سے محرم تمہارے ساتھ رہے
تب سے ہم خود سے اجنبی ہی رہے
اپنی آنکھوں کو خوں رلالا ہے
ہم نے خود کو بہت ستایا ہے
کِس قدر روح کو تڑپایا ہے
جب سے دِل میں تمہیں بسایا ہے
اَب یہ سوچا ہے خود کو معاف کریں
دِل کو درد آشنا نہیں رکھنا
غم کوئی سابقہ نہیں رکھنا
اب ہمیں واسطہ نہیں رکھنا
تم سے کچھ رابطہ نہیں رکھنا