اب یہ اعلان سر عام کریں

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنا جیون تمہارے نام کریں چاہتے ہیں
تمہارے نام سحر شام کریں چاہتے ہیں

مجھ سے کیا پوچھتے ہو میری نگاہیں دیکھو
پیام دل تمہارے نام کریں چاہتے ہیں

کب تلک دل کی لگن دل میں دبائے رکھیں
دل کا یہ کام کھلے عام کریں چاہتے ہیں

دل کی باتیں نہاں رکھنے کا زمانہ بیتا
اب یہ اعلان سر عام کریں چاہتے ہیں

گرچہ پوری نہ ہو پر دل کی یہ تمنا ہے
زندگی نام تیرے نام کریں چاہتے ہیں

دل کی آوارہ طبیعت کو لگامیں دے کر
تیرے کوچے کے لب بام کریں چاہتے ہیں

دل کا در در بھٹکنا خوب نہیں عظمٰی جی
ایک در کا اسے غلام کریں چاہتے ہیں

Rate it:
Views: 533
20 Nov, 2008