اپنی اپنی قسمت اپنا اپنا نصیب
اپنا دوست ہے نہ کوئی رقیب
کیا کرے گا رہ کر اس دنیا میں غریب
ہر طرف کانٹوں کا بستراور مکروفریب
کوئی جینا بھی چاہے تو کیسے جئے یہاں
ابلیس بن کر جینے سےتو مرجانا بہتر ہے
ہر کسی کا ابلیس بن جانا بھی مشکل کام ہے
سارے ابلیس بن جائے تو راج بہت مشکل ہے
منافق بن کر جینا بہت آسان ہے یہاں
مومن بن کر جینا بہت مشکل ہے
سچّا انسان اکثر تنہا تنہا ہوتا ہے
جھوٹے انسانوں کا پورا لشکر ہوتا ہے
دنیا کی تاریخوں میں غور سے جھانکو
کہیں موسٰی کہیں ابراہیم اور کہیں حسین ہوتا ہے