Add Poetry

ابھی تو ہوش آنے دو

Poet: Hammad Hassan By: Muhammad Hammad, Peshawar

ابھی تو حیرتوں کو
ھوش بھی آیا نہیں
کہ آنکھ جپھکائیں
زباں سے تر کریں ان خشک ہونٹوں کو
یہ سب بکھری ہوئی چیزیں
ذرا ترتیب سے رکھ دیں
کتابوں کاغذوں کو میز پر
جلدی میں رکھ کر
فرش سے کمبل اٹھائیں
کیھنچ لیں کرسی کو جلدی سے
ذرا کمرے کی کچھ حالت بدل جائے
تو تم سے کچھ تکلف سے کہیں
کے بیٹھ جائیں
اور اک لمحے کی خاموشی
کے وقفے سے
یہ پھر پوچھیں
کہ یہ تم ھنس رہی ہو کیوں
پر اس سے قبل کہ تم
صندلی ہاتھوں کو چہرے سے ہٹا کر
میری جانب قدرے شوخی سے
شرارت سے
اشارہ کر لے
میں خود ہی سمجھ جاؤں
سبب تمھارے ہنسنے کا
میری حیرت میری حالت مرا کمرہ
تو ہم دونوں
اکھٹے دیر تک ہنس لیں
کہ اس کے بعد رونا بھی ہے دونوں کو
ابھی تو حیرتوں کو ہوش آنے دو

Rate it:
Views: 324
24 Nov, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets