Add Poetry

ابھی چراغ گل نہ کر ابھی سحر نھیں ہویی

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow(India)

 ابھی چراغ گل نہ کر ابھی سحر نہیں ہوئی
اندھروں پر ابھی اجالوں کی مہر نہیں ہوئی

نزاکتوں کے ساتھ جینا تھا کٹھن میرے لئے
گلوں کے ساتھ اسی لئے کبھی گزر نہیں ہوئی

جو پوچها کیسی آپ ہیں تو چل دین کہہ کے ٹھیک ہوں
کسی سے بات میری اتنی مختصر نہیں ہوئی

ارادہ و عمل ہون نیک تو ملین ہیں منزلیں
کبھی بھی شاخ کوششوں کی بے ثمر نہیں ہوئی

نہیں میں خوبرو ، بری پر اتنی شکل بھی نہیں
میری طرف مگر کبھی تیری نظر نہیں ہوئی

بس ایک دل میرا نہ جانے کیسے چوری ہو گیا
نہیں تو اور کوئی چیز ادھر ادھر نہیں ہوئی

کوئی بتا دے ان کو سانسیں گن رہا ہے اب حسن
نہیں تو یہ کہیں گے وہ ہمیں خبر نہیں ہوئی

Rate it:
Views: 402
26 Jul, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets