ابھی کچھ مرحلوں کے اور مراحل ہوں گے
Poet: UA By: ua, Lahoreابھی تکمیل کے کچھ اور مراحل ہوں گے
ابھی کچھ مرحلوں کے اور مراحل ہوں گے
ہم کہ خوابوں کو نگاہوں میں سجانے والے
جانے کس دور کی تخلیق کا حاصل ہوں گے
اور کب تک یونہی سفر پہ سفر کرنا ہے
ہم کہاں اپنی منازل کے مقابل ہوں گے
ابھی کچھ اور مراحل سے بھی گزرنا ہو گا
تب کہیں جا کے اپنی ذات میں کامل ہوں گے
پہلے کچھ بپھری ہوئی موجوں سے الجھنا ہے
تب کہیں جا کے مقدر میں وہ ساحل ہوں گے
بڑھے چلو کہ راستے میں کچھ مسافر ہیں
جو چلتے چلتے کاروان میں شامل ہوں گے
عظمٰی جن راستوں نے ہم کو سفر میں رکھا
وہی اک دن ہماری زیست کا حاصل ہوں گے
More General Poetry






