اتنا تمہیں ادراک ہو ہر ایک عمل کا
Poet: Faraz By: Muhammad Zubair, Multanبہتا نہیں پانی کبھی کہسار کی جانب
سایہ کبھی بڑھتا نہیں دیوار کی جانب
اتنا تمہیں ادراک ہو ہر ایک عمل کا
انگلی نہ اٹھے کوئی بھی کردار کی جانب
مظلوم کو جب گھر سے قبیلہ نے نکالا
حسرت سے رہا دیکھتا سردار کی جانب
بچے میرے کہتے ہیں کہ گھر لوٹ کے آؤ
میں دوڑتا ہوں درہم ودینار کی جانب
کہنے کو تو کشتی کا وہ مشتاق بڑا تھا
آیا ہے مقدر سے ہی منجدھار کی جانب
ساحل پہ رکھی لاش کو جب غور سے دیکھا
ہاتھ اس نے بڑھا رکھا تھا پتوار کی جانب
یہ عزم فقط دیکھا مسلمان میں صابر
بے خوف وخطر بڑھتا ہے کفار کی جانب
More General Poetry






