اجازت دو

Poet: UA By: UA, Lahore

مجھے میرے وجود میں سمٹنے کی اجازت دو
زمانے کے تھپیڑوں سے نمٹنے کی اجازت دو

میری روح کو رہنے دو بس میرے ہی قالب میں
مجھے میرے ہی قالب میں پنپنے کی اجازت دو

ٹکڑوں میں بٹ کر میں جَدا خود سے نہ ہو جاؤں
مجھے میرے وجود سے لپٹنے کی اجازت دو

انوکھا معاملہ ہے روح کا بھی اور بدن کا بھی
یہ دونوں کا تقاضہ ہے بھٹکنے کی اجازت دو

کوئی تو روک لے عظمٰی یہ گمراہ ہی نہ ہو جائیں
میں ان کو روک لَوں آ کر لپکنے کی اجازت دو

Rate it:
Views: 639
17 Sep, 2012