اجالے کی طلب میں گھل رہا ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

اندھیرا چار سو پھیلا ہوا ہے
اجالے کی طلب میں گھل رہا ہوں

میں اپنے آپ سے بیگانہ ہو کر
کسی کی ذات میں شامِل رہا ہوں

مجھے مرجھائے زمانے بِیتے
نہیں سمجھو ابھی میں کِھل رہا ہوں

سزا تجویز کیا میرے لئے ہو
میں اپنے آپ کا قاتل رہا ہوں

ندھیرا چار سو پھیلا ہوا ہے
اجالے کی طلب میں گھل رہا ہوں

Rate it:
Views: 377
08 Apr, 2016