اتنا احساس ہی کیا ہوتا تو نے میرا
رسوا کیا تھا تو نام ناں لیا ہوتا میرا
غضب ہے کہ اغیار بھی پہچان لیتے ہیں
ہو گیا ہے محفلوں میں جانا محال میرا
اپنے پرائے سبھی تو ایک ہو گئے ہیں
جب سے تیرے نام کے ساتھ نام ہے آیا میرا
میں تو پہلے بھی یوسف ناں تھا لیکن
اب لوگوں نے نام رکھ دیا ہے زلیخا میرا
مجھے شکوہ آئے بھی تو آئے کیونکر تجھ پر
گلہ تب ہو جب کوئی رشتہ ہو تیرا میرا