اداس آنکھیں
Poet: UA By: UA, Lahoreخاموش نہیں رہتی ہیں میری اداس آنکھیں
کچھ بولتی رہتی ہیں میری اداس آنکھیں
کوئی ناشناس چہرہ کوئی بے آواز منظر
یہ کھوجتی رہتی ہیں میری اداس آنکھیں
گہرے سمندروں سی گہرائیوں میں ڈوبی
بس سوچتی رہتی ہیں میری اداس آنکھیں
نہ جانے خلاؤں میں وہ کونسی دنیا ہے
جسے دیکھتی رہتی ہیں میری اداس آنکھیں
نہ جانے کس کی منتظر رہنے لگی ہیں آجکل
سوتے میں جاگتی ہیں میری اداس آنکھیں
گھنٹوں سکون میں کبھی رہتی ہیں اور کبھی
لمحہ بہ لمحہ ڈولتی ہیں میری اداس آنکھیں
آئینے کے سامنے عظمٰی نہ جانے کسلئے
خود کو ٹٹولتی رہتی ہیں میری اداس آنکھیں
More General Poetry






