اداس لڑکی
جو بن پڑے تو
یہ خود سے کہنا کبھی تو جاناں
کہ تم کو آتی ہے یاد اب بھی
وہ ایک سندر، اداس لڑکی
وہ کھوئی کھوئی سی آنکھوں والی
وہ الجھی الجھی سوچوں والی
وہ جھوٹی مسکان کو لبوں پر سجانے والی
وہ اپنے بارے میں دھیرے دھیرے سے تم کو سب کچھ بتانے والی
وہ بات بے بات، روٹھ کر مان جانے والی
کبھی کبھی تو حساب وحد سے بھی زیادہ بڑھ کر ہے آنے والی
ستانے والی منانے والی
وہ ایک سندر اداس لڑکی