زمین کے لوگ ستارے ادھار مانگتے ہیں خدا سے اس کے سہارے ادھار مانگتے ہیں یہ کیسی بستی میں ہم نے دوکان غم کھولی یہاں تو سارے کے سارے ادھار مانگتے ہیں یہ اپنی عمر سے آگے نکل گئے کیسے غریب بچے غبارے ادھار مانگتے ہیں