ادھورا جینا میری ذات کو اب نہیں گوارہ ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

میں تماشا بھلا کس طرح نا بنتی
خودی تو محبت کر کہ اپنا گھر ُاجڑا ہے

سرے بازار مجھے پتھروں نے نہیں
تیرے منہ کے تلخ لفظوں نے مارا ہے

جس نے چھوڑ دیا تھا تیری خاطر سب کو
ہاں وہی شخص اب شہر میں بے سہارا ہے

کنارہ کر کے - کنارے پے کھڑے ہو
مجھے دکھوں کے سمندر میں تم نے ہی ُاتارا ہے

واہ - تیری محبت تو داد کے قابل ہے
کتنی بے رحمی سے میرے سینے میں خنجر ُاتارا ہے

مت چھوڑ اب زندہ یوں تڑپتا مجھے لکی
کہ ادھورا جینا میری ذات کو اب نہیں گوارہ ہے

Rate it:
Views: 516
20 Dec, 2012