ہر ایک چہرہ یہاں پر گلال ہوتا ہے
تمہاے شہر میں پتھر بھی لعل ہوتا ہے
کبھی کبھی تو میرے گھر میں کچھ نہیں ہوتا
مگر جو ہوتا ہے رزقِ حلال ہوتا ہے
میں شہرتوں کی بلندی پہ جا نہیں سکتا
جہاں عروج پہ پہنچو زوال ہوتا ہے
میں اپنے آپ کو سید تو لکھ نہیں سکتا
اذان دینے سے کوئی بلال ہوتا ہے