اب چلا ہوں جانبِ منزل میں تنہا روک لو۔
آندھیولہروطوفانومیرے رستے کے پہاڑو
اب چلا ہوں جانبِ منزِل میں تنہا روک لو۔
چھُپ نہیں سکتی حقیقت لاکھ پہرے لاکھ پردے لاکھ جھوٹے لفظ باندھو
آئینہ دکھلا رہا ہے داغ سارے دھُول ساری
منہ چھپا لینے سے اصلیت نہیں معدوم ہوتی
ہاںمگر
انسان کی ہستی میں انا اور مکر بازﺅوں میں چھُپ سا جاتا ہے
اور وہ بازو ہٹاﺅ تو سمندر کو بہت گہرا بہت آزاد پاﺅ گے
اب چلا ہوں جانبِ منزل میں تنہا روک لو
میں سیاحت کا بڑا شوقین چہروں پر بدلتے زاویوں میں سفر کرت
واہ کرتا مُسکُرات چھوڑ دیتپھر سے چلت تیز چلت
راستوں کو میت کرت اہلِ دِل سے پریت کرت
لفظ پر پہرے نا ہوں تو سچ اُگلت
اب چلا ہوں جانبِ منزل میں تنہا روک لو
آندھیولہروطوفانومیرے رستے کے پہاڑو
اب چلا ہوں جانبِ منزِل میں تنہا روک لو۔