ارمانوں کی نگری میں
آگ لگا کر کیا مِلا
ساتھ نبھانے والوں کا
ہاتھ چھڑا کر کیا مِلا
پیار جتانے والوں کو
کہو ٹھکرا کر کیا مِلا
سپنے بنتی آنکھوں سے
نیند چرا کر کیا مِلا
گنگناتے ہونٹوں کو
چپ کر وا کر کیا مِلا
ہنستی بولتی آنکھوں کو
یوں رلا کر کیا مِلا
پرسکون لہروں میں
طوفان اٹھا کر کیا مِلا
خاموش ایوانوں میں آخر
شور مچا کر کیا مِلا
ارمانوں کی نگری میں
آگ لگا کر کیا مِلا