بنایا تھا جسے مسجود ملائک ہم نے
بنا دیا اسے غلام آرام کا تم. نے
تیرے شکم مادری مے دیکھایا کمال فن
چن لیا خواب گاہ مے راستہ آلام کا تم نے
ہم نے دیا تھا سو ہم نے لیا ہے
کیا ضابطہ کس جرات سے الزام کا تم نے
رسم ریا کاری کا رہا اس بام تو پیکر
کیا کبھی سوچا اس بام. کا تم نے
یہ تو شفقت ہے دیا نور یہ آدم. کو
ڈھونڈا ہے کبھی آداب سخن مرے نام کا تم نے