اس بے وفا نے اِتنے ظلم ڈھائے کوئی لمحہ نہ چھوڑا ہر دم ڈھائے پھر بھی اس کی پیاس ادھوری رہی کہتا ہے کے ابھی ہم نے کم ڈھائے