اس دن نیت میری شب خیز ہوئی
جب شام کے موسم کی ہوا تیز ہوئی
پہلے پہلے مجھے مرنے کا ہوا شوق
۔۔۔پھر میری حالت عشق آمیز ہوئی
تب جا کہ ملے زخم نما پھول مجھے
جب یاروں کی زباں دل ریز ہوئی
میں نے تو بس ملنے کا نام لیا
پاگل لڑکی سرخی سے لبریز ہوئی
کیوں اس نے میرے گلے میں باہیں ڈالیں
یہ حیرت مجھے حیرت انگیز ہوئی