اس دور کا انسان کہاں تک نہیں پہو نچا
بس اصلیت کون مکاں تک نہیں پہو نچا
محد ود ملے معنی بھی الفا ظ لغت کے
خاکہ ترے چہرے کا بیاں تک نہیں پہو نچا
د ینا تو تجھے چاہتا تھا چاند ستا ر ے
کیا کرتا مرا ہا تھ و ہاں تک نہیں پہو نچا
تھی طا قت غیبی کہ ہوئ ہاتھوں میں لرزش
اور تیر ہی قاتل کا کماں تک نہیں پہو نچا
نبضیں تو طبیبوں نے بہت دیکھیں حسن کی
پر کوئ تہہ درد نہاں تک نہیں پہو نچا