اس محبت میں کیا سے کیا نہ ہوئے
Poet: سلمٰی رانی By: سلمٰی رانی, Sargodhaاس محبت میں کیا سے کیا نہ ہوئے
ہم مگر پھر بھی با وفا نہ ہوئے
چھوڑئیے ان کا واقعہ صاحب
درد تو بن گئے دوا نہ ہوئے
وہ مرے چارہ گر رہے برسوں
میری خاطر کبھی گھٹا نہ ہوئے
گرچہ منزل سبھی کی ایک ہی تھی
بے وفا لوگ با وفا نہ ہوئے
انھوں نے جب عطا کیے تو یہاں
درد حد سے کبھی سوانہ ہوئے
ساتھ چل کر بھی فاصلے ہی رہے
ہم سفر پھر بھی ہم نوا نہ ہوئے
آپ سے دور کیا ہوئے سلمیٰ
پھر کسی کے بھی دل ربا نہ ہوئے
More General Poetry






