سب سے آخری شعر سب سے پہلے سنایا ہے
کیونکہ میرے نام کے ساتھ اس کا نام آیا ہے
پوچھتے ہیں وہ میری آنکھیں اکثر بند کیوں رہتی ہیں
آنکھوں میں کوئی راز چھپا ہے میں نے انہیں بتایا ہے
رہنے دو اب چھوڑو بھی وہ قصہ انہ دہرایا کرو
تیری یادوں میں گم رہ کے ہم نے جسے بھلایا ہے
بھول نہیں سکتا یہ دل احسان تیرا اے چارہ گر!
میرے دل نے بار بار جو میرے دل پہ جتایا ہے
میرا کچھ نہ کہتے کہتے ان سے سب کچھ کہہ دینا
وہ کہتے ہیں عظمٰی یہ انداز بھی ہمیں بھایا ہے