وہ روٹھ جاتا ہے اکثر شکوہ کئے بغیر
ہم بھی تو سہہ جاتے ہیں شکایت کئے بغیر
ہم سوچتے رہے محبت بے لوث ہوتی ہے
یہ یونہی ہو جاتی ہے عنایت کئے بغیر
تم کتنے نادان ہو اے دوست اتنا تو سوچ لو
جنت کب ملتی ہے عبادت کئے بغیر
قصور اس کا نہیں قصور تو ہمارا ہے
ہم نے محبت بھی کی تو اس کی اجازت کے بغیر