اس کی قسمت میں سزاؤں کے سوا کچھ بھی نہیں
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistanاس کی قسمت میں سزاؤں کے سوا کچھ بھی نہیں
عشق کے ہونٹوں پہ آہوں کے سوا کچھ بھی نہیں
یہ ہوا کیسی چلی میرے وطن میں یارو
حزن اور ڈر کی فضاؤں کے سوا کچھ بھی نہیں
میں محبت بھرے نغمات سناؤں کیسے ؟
سہمے سہمے ہوئے چہروں کے سوا کچھ بھی نہیں
ہسپتالوں میں ملے کیسے مریضوں کو شفا ؟
بے اثر مہنگی دواؤں کے سوا کچھ بھی نہیں
سانس لینی بھی ہے دشوار چمن میں زاہد
اس میں مسموم ہواؤں کے سوا کچھ بھی نہیں
More General Poetry







