Add Poetry

اسلوب زند گی

Poet: Muhammad Awais Akram By: Bakhtiar Nasir, Lahore

تجھے کیسے سکھاؤں سلیقہ حجاب کا
تیری نظر میں اور ہے مقصد شباب کا

پھرتا ہوں در بدر جنوں کی تلاش میں
ہر باب پڑھ چکا ہوں خرد کی کتاب کا

ہرگز گلہ نہیں تیرے انکار سے مجھے
سارا فتور ہے یہ فرنگی نصاب کا

کیسے کرے تمیز حرام و حلال کی
قائل نہیں رہا جو گناہ و ثواب کا

جا کر چمن میں سیکھیے اسلوب زندگی
کانٹے بھی ساتھ رکھتا ہے بوٹا گلاب کا

عریاں بدن تیری عظمت پہ داغ ہے
تو دہر میں امین تھا حیا کے نصاب کا

کر غور کس طرح تجھے رسوائیاں ملیں
کیونکر ہدف بنا تو جہاں خراب کا

آنکھوں کے سامنے ہیں بھیانک حقیقتیں
دیکھتا ہوں کاش یہ منظر ہے خواب کا

دشمن کی بے کسی بھی نہ دیکھی گئی قدیر
دل میں خیال آ گیا روز حساب کا

Rate it:
Views: 354
07 May, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets