آج کل اسٹیٹس میں یوں جی رہے ہیں
کچھ بھی کہنا ہو اسٹیٹس میں کہ رہے ہیں
پیدائش ہو یا ہو موت سب ہی اسٹیٹس پر
محبت ہو یا نفرت ا سٹیٹس پے ہو رہے ہیں
خوشی کے تازیانے ہوں یا غم کا ہو ماتم
سب اسٹیٹس پر ہی ممکن ہو رہے ہیں
بیماری کی اطلاع ہو یا ہو صحتیابی کی
نشر سب ا سٹیٹس پر ہو رہے ہیں
داستان کامیابی کی ہو یا ہو سفر کی
قصے سبھی اسٹیٹس پر مل رہے ہیں
گویا اسٹیٹس میں ہنس رہے ہیں
اور اسٹیٹس میں ہی رو رہے ہیں
پہلے لوگ اسٹیٹس پوچھتے تھے
آج بھی ا سٹیٹس ہی دیکھ رہے ہیں ۔