اسی آتش میں اب تک جل رہے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

اسی آتش میں اب تک جل رہے ہیں
ابھی تک ہم وہیں پر چل رہے ہیں

تیری فرقت میں تیرے وصل کا ڈھنگ
تیرے رنگوں میں ایسے ڈھل رہے ہیں

وہ ہی ارماں میرے دل سے ابھی تک
نہیں نکلے، ابھی تک پل رہے ہیں

ہمی خود کو جوان سمجھتے ہیں
اور وہ کہتے ہیں، ہم ڈھل رہے ہیں

انہوں نے اپنی جستجو کو پالیا عظمٰی
ہم اپنے خالی ہاتھ مَل رہے ہیں

Rate it:
Views: 497
23 May, 2013