Add Poetry

اسی مقتل سے

Poet: Ahmad Faraz By: Haroon Afzal, Kharian

ہو کوئی طرئہ پیچاک پہن کر نکلا
ایک میں پیرہن خاک پہن کر نکلا

اور پھر سب نے یہ دیکھا کہ اسی مقتل سے
میرا قاتل میری پوشاک پہن کر نکلا

ایک بندہ تھا کہ اوڑھے تھا خدائی ساری
اک ستارہ تھا کہ افلاک پہن کر نکلا

ایسی نفرت تھی کی اس شہر کو جب آگ لگی
ہر بگولہ خس و خاشاک پہن کر نکلا

ترکش و دام عبث لے کے چلا ہے صیاد
جو بھی نخچیر ہے فتراک پہن کر نکلا

اس کے قامت سے اسے جان کئے لوگ فراز
جو لبادہ بھی وہ چالاک پہن کر نکلا

Rate it:
Views: 550
21 Feb, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets