اسیر قفس کو تو پر لگ رہے ہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreاپنا یہ جیون بھی آدھا ادھورا ہے
پورا نہیں کچھ بھی سب کچھ ادھورا ہے
تھوڑی سی زمیں ہے اور تھوڑا آسمان
جتنا بھی ملا ہے جہان یہ ادھورا ہے
منہ میں زباں اور لبوں پر قفل ہیں
آدھی کہانی ہے فسانہ ادھورا ہے
اسیر قفس کو تو پر لگ رہے ہیں
آزاد ہے جو وہ شہہپر ادھورا ہے
عظمٰی جو دل کی صدا سن نہ پائے
دانا ادھورا وہ دیوانہ ادھورا ہے
More General Poetry






