اسے بچھڑے ہوئےاک زمانہ ہوا
پھر بھی وہ دل سے جدا نہ ہوا
میرے دکھ میں شامل ہے اس کی یاد
اسے بھلانے کا ہمیں حوصلہ نہ ہوا
اندھیرا لگتا ہے اس بزم میں
جس محفل میں اس کا کہا نہ ہوا
آہٹ ہوتی ہے اس کے آنے کی
وہ میری خطا دیکھ کر خفا نہ ہوا
کر کے یاد اسے پرسکون ہیں ہم
ہمیں کبھی اس سے گلا نہ ہوا